<h2>جگنو کی روشنی ہے کاشانۂ چمن میں</h2> <h2>یا شمع جل رہی ہے پھولوں کی انجمن میں</h2> <h2>آیا ہے آسماں سے اڑ کر کوئی ستارہ</h2> <h2>یا جان پڑ گئی ہے مہتاب کی کرن میں</h2> <h2>یا شب کی سلطنت میں دن کا سفیر آیا</h2> <h2>غربت میں آ کے چمکا گمنام تھا وطن میں</h2> <h2>تکمہ کوئی گرا ہے مہتاب کی قبا کا</h2> <h2>ذرہ ہے یا نمایاں سورج کے پیرہن میں</h2> <h2>حسن قدیم کی اک پوشیدہ یہ جھلک تھی</h2> <h2>لے آئی جس کو قدرت خلوت سے انجمن میں</h2> <h2>چھوٹے سے چاند میں ہے ظلمت بھی روشنی بھی</h2> <h2>نکلا کبھی گہن سے آیا کبھی گہن میں</h2> <h3>علامہ اقبال</h3>